سن کے نےؑ کہتی ہے اپنی داستان
درد ہجراں سے ہویؑ ہے نوحہ خواں
کاٹ کر لاےؑ نیستاں سے یہاں
مرد و زن میری نوا سے خونچکاں
جو بھی اپنی ازل سے ہو گا جدا
ہو گا وصل خشت اس کا مدعا
یہ نواےؑ نےؑ اسی کے دم سے ہے
زندگی کی لے اسی کے دم سے ہے
آج ہم اپنا طریق بدل رہے آج سوالات آپ سب اٹھاییں گے جو ہم پوسٹ میں شامل کرتے جاییں گے اور ان کے جواب تلا ش کرنے کی کوشش کریں گے آپ سب کو سوالات کی دعوت دی جاتی ہے ہم مشکور ہوں گے
Tags:
میری داستان تک بھی نا ہو گی ایسی داستانوں مین
مینوں کادا غم لگیا جو یہ خطاب مجھے نو ازا جا رہا ایویں خوا مخواہ
khushi mili tu kai gham rooth gaye ,
dua kro may phr say udas ho jao
سروش نے غم کو ظاہر کرنے کے لیے موسیقی کا سہارا لیا،
ایک بول مائیند مے آ گیا ،
آگ لگ جاتی سبھی اوراق کو، اگر غم سارے ادھر تحریر کر دیتے جناب
کچھ وضاحت کی ہے جتنا میری ادنا سی ذہنیت کو سمجھ آئی۔ برائے مہربانی درست کر دیں جہاں سے غلطی ہو ۔ اس کے بعد ہی عنوان تک پہنچا جا سکتا۔
سن کے نےؑ کہتی ہے اپنی داستان
سن کے بانسری کا گانا کہتی ہے اپنی داستاں
Reed flute=Reed Flute Epistle' or 'Song of the Reed'- as it's known in the West -
درد ہجراں سے ہویؑ ہے نوحہ خواں
جدائی کے درد سے ہوئی ہے نوحہ خوانی۔
کاٹ کر لاےؑ نیستاں سے یہاں
الگ کیا گیا نے کےجنگل سے؟
آپ نے ریڈ بیڈ کا لفظ استعمال کیا۔
Reed bed = بانسری کا بستر
ہو گا۔ bud میرے خیال میں یہ لفظ
Need explanation.
مرد و زن میری نوا سے خونچکاں
مرد اور زن میری صدا سے بری طرح زخمی ہیں۔
جو بھی اپنی ازل سے ہو گا جدا
جو بھی اپنے آغاز سے ہو گا جدا
ہو گا وصل خشت اس کا مدعا
محبت کی خواہش کا درد آشکار کیا۔
My translation seems like a joke :p plz explain word خشت in it.
یہ نواےؑ نےؑ اسی کے دم سے ہے
زندگی کی لے اسی کے دم سے ہے
ان دونوں فقرات کی سمجھ تو آگئی ہو گی مجھ جیسوں کو۔
uff urdu b nae atie mjy to angrezi k to chlo angoor khaty hn
جو بھی اپنی ازل سے ہو گا جدا
ہو گا وصل خشت اس کا مدعا
Whoever is cut from Divine
Will have to seek a way to rejoin
Thanks for explanation zakki.
جو بھی اپنی ازل سے ہو گا جدا
ہو گا وصل خشت اس کا مدعا
----------------------------
Whoever is cut from Divine
Will have to seek a way to rejoin
Wonderful work J$ فقیہہ (BSCS 8th) ▬
Thanks
فقہیہ پہلے تو شا باش اتنی محنت کرنے پر
خشت کے ویسے تو معنی اینٹ کے ہیں
علم کو سمجھوں ازل سے تو ازل سے ہے خدا
پھر یہ مابعد خدا قبل ملک چیز ہے کیا
existence from eternity ازل
تو جو بھی اپنے ازل سے اپنے ماخذ سے جدا ہو گا ہو سکتا اس کا مقصد پتھر کھانا ہو
یعنی سنگباری
اللہ کل ہے۔ ساری کایؑنات اور ہم اس کا ایک جزو ہیں تو جب ہم اپنے مرکز سے الگ ہوں گے تو ہم کے لیے بھٹکنا اور پتھر کھانا لکھ دیا جاے گا یا ہم کا حاصل یہ پتھراوؑ ہو گا
بہت شکریہ وضاحت کا۔
© 2021 Created by + M.Tariq Malik.
Powered by
Promote Us | Report an Issue | Privacy Policy | Terms of Service
We are user-generated contents site. All product, videos, pictures & others contents on site don't seem to be beneath our Copyrights & belong to their respected owners & freely available on public domains. We believe in Our Policy & do according to them. If Any content is offensive in your Copyrights then please email at m.tariqmalik@gmail.com with copyright detail & We will happy to remove it immediately.
Management: Admins ::: Moderators
Awards Badges List | Moderators Group
All Members | Featured Members | Top Reputation Members | Angels Members | Intellectual Members | Criteria for Selection
Become a Team Member | Safety Guidelines for New | Site FAQ & Rules | Safety Matters | Online Safety | Rules For Blog Post