ایک بار جیل میں میرا لیکچر آرگنائز کرنے والے نے میرے لیکچر کے بعد مجهے کہا کیوں ناں ہم کوٹهڑی لگے لوگوں کے سامنے سے بهی گزریں. میں نے کہا ٹهیک ہے. اور ہم کوٹهڑیوں کے سامنے سے گزرتے، میں سلام کرتا، حال احوال پوچهتا، صبر کی تلقین اور اللہ سے معافی مانگنے کو کہتا. لوگ خوش ہو رہے تهے کہ اچانک ہمارا گزر ایک ایسی کوٹهڑی کے سامنے سے گزرا جس میں بمشکل 20 یا 22 سال کا نوجوان قصاص کے انتظار میں بند تها. چہ…