کوئی خوشی غمی ہو میں تب یاد آوں گاہر حال ڈھونڈ لوں گا سبب، یاد آوں گا
سب موسموں کو بن مرے چاہے گزار لوبرسات جب بھی آئے گی تب یاد آوں گا
کھوئے گا جب جہان حسینوں کی بھیڑ میںمیں چاند، کسی ایسی ہی شب یاد آوں گا
آنکھوں میں دے کچل یا خیالوں میں دفن کربن کر میں ایک خواب طرب، یاد آوں گا
تو یاد کر نہ کر مجھے ، یہ تو گوارا ہےسوچے گا کسی اور کو تب یاد آوں گا
ایسا بھی میرے دوست فارغ نہیں ہوں میںبیٹھا ہ…