written by me
اترتے ھوئے ڈرتا تھا میری محبت میں
میری ویرانگی کو شام سمجھ کر
کانوں پہ ھاتھ رکھتا تھا اکثر
میری ہچکیوں کو کلام سمجھ کر
میری روح تک زخمی کر گیا
میری سانسوں کو دوام سمجھ کر
ڈوبتے ہوئے جو پکارا میں نے
خوش ہوا میرا آخری سلام سمجھ کر
You can share this discussion in two ways…
Share this link:
Send it with your computer's email program: Email this