لفظ کتنے ہی تیرے پیروں سے لپٹے ہونگے تونے جب آخری خط میرا جلایا ہوگا تونے جب پھول کتابوں سے نکالے ہونگے دینے والا بھی تجھے یاد تو آیا ہوگا تیری آنکھوں کے دریا کا اترنا بھی ضروری تھا محبت بھی ضروری تھا, بچھڑنا بھی ضروری تھا ضروری تھا کی ہم دونو طواف ا آرزو کرتے مگر پھر آرزؤں کا بکھرنا بھی ضروری تھا تیری آنکھوں کے دریا کا اترنا بھی ضروری تھا بتاؤ یاد ہے تم کو, وو جب دل کو چرایا تھا چوری چیز کو تھمن…